غیر ملکی خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب شام کے ورلڈ بینک کے قرضے ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
خبررساں ایجنسی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یہ ادائیگی شام کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی گرانٹس کے اجرا کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔
اگر سعودی عرب کی جانب سے شام کے قرضے ادا کردیے گئے تو یہ شام کے لیے سعودی عرب کی پہلی مالی امداد ہوگی۔
شام کے ذمے ورلڈ بینک کے تقریباً 15 ملین ڈالرز کے بقایاجات ہیں جن کی ادائیگی ضروری ہے تاکہ ورلڈ بینک شام کے لیے گرانٹس منظور کر سکے اور دیگر معاونت فراہم کر سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اس بات کی علامت بھی ہو سکتی ہے کہ خلیجی ممالک کی شام کے لیے حمایت بالآخر عملی شکل اختیار کرنے لگی ہے۔
گزشتہ ماہ قطر نے اردن کے راستے شام کو گیس فراہم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا اور واشنگٹن نے اس منصوبے کی منظوری دی تھی۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی حکومت کے میڈیا دفتر، ورلڈ بینک کے ترجمان اور شامی حکومتی اہلکار وں نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔