چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم امریکا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھائے اور جوابی ٹیرف جیسے غلط اقدامات کو مکمل طور پر ختم کرے اور باہمی احترام کے راستے پر واپس آئے۔
یہ بیان امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن آفس کی جانب سے جمعے کی رات جاری کردہ نوٹس کے بعد سامنے آیا۔ نوٹس میں اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، میموری چپس اور دیگر مصنوعات کو ان ٹیرف سے استثنیٰ دیا گیا ہے جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے رواں ماہ نافذ کیے گئے تھے۔
چینی وزارت تجارت نے کہا کہ امریکا کی جانب سے الیکٹرانک مصنوعات کو ٹیرف سے مستثنیٰ کرنا ایک چھوٹا قدم ہے اور چین اس فیصلے کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔
امریکی استثنیٰ کا فائدہ ڈیل، اینویڈیا اور ایپل جیسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہو گا جو اپنی مصنوعات کی تیاری کے لیے چین پر انحصار کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ بیشتر چینی مصنوعات پر امریکا کی جانب سے بدستور 145 فیصد ٹیرف عائد ہے جبکہ چین نے بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 125 فیصد ٹیرف عائد کررکھا ہے۔