کیڑوں کی طرح چھلانگ لگانے والا مائیکروبوٹ
جب چھوٹ روبوٹ بنائے جاتے ہیں تو ان کے لیے ماحول میں رکاوٹوں کو عبور کرنا مشکل تر ہوتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے انجینئرز نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے فطرت سے متاثر ہوکر ایک ہتھیلی کے سائز کا روبوٹ بنایا ہے جو چل سکتا ہے، چھلانگ مار کر چڑھ سکتا ہے، چیزوں کو کھینچ سکتا ہے۔
ہارورڈ مائیکرو روبوٹکس لیبارٹری کے سربراہ رابرٹ ووڈ کا کہنا ہے کہ یہ مائیکروبوٹ کیڑے کی طرح چھلانگ لگا سکتا ہے۔ اس کا چلنا ایک درست اور موثر لوکوموشن موڈ فراہم کرتا ہے لیکن یہ ابھی بھی رکاوٹ عبور کرنے کے لحاظ سے محدود ہے۔
رابرٹ نے مزید کہا کہ چھلانگ لگانا رکاوٹوں کو عبور کر سکتا ہے لیکن اسے کم کنٹرول کیا جاتا ہے۔ 2 طریقوں کا مجموعہ یہ مائیکروبوٹ قدرتی اور غیر ساختہ ماحول میں جانے کے لیے کچھ حد تک موثر ہو سکتا ہے۔
اس پھرتیلی چھوٹی مشین کو فطرت کے سب سے بڑے جمناسٹک کیڑے سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے اور وہ ہے اسپرنگ ٹیل۔ یہ عام کیڑے، جہاں کہیں بھی زمین پر مٹی ہوتی ہے، 18 ملی سیکنڈ میں شکاریوں سے بچنے کے لیے خود کو ہوا میں اُڑا سکتے ہیں۔