قصور گنڈا سنگھ منڈی عثمان والا کے گردونواح سرحدی دیہات بارڈر ایریا میں منشیات کی اسمگلنگ کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا، ڈرون کے ذریعے بارڈر پار ہیروئن اسمگل کی جا رہی ہے۔
پولیس کارکردگی صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہوکر رہ گئی، فرضی پریس ریلیز جاری کر کے ڈنگ ٹپاؤ پر کام چلایا جا رہا ہے، بااثر افراد سرحد پار سے ڈرون کے ذریعے بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر منشیات اسمگل کر رہے ہیں۔
پولیس صرف روز مرہ کی پریس ریلیز جاری کرنے پر اپنا وقت صرف کرتی ہے جبکہ عملی طور پر ان سرحدی علاقوں میں منشیات آئس، چرس، افیون وغیرہ دھڑلے سے فروخت اور اسمگل کی جا رہی ہے۔
ان منشیات فروشوں نے کئی گھرانے تباہ کر دیے ہیں، اسکول کالجز تک منشیات فروشی کی جا رہی ہے جس سے نوجوان نسل کا مستقبل داؤ پر لگایا جا رہا ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ہمارے قصور کے سرحدی دیہات بارڈر ایریا سے منشیات فروشی اور اسمگلنگ کرنے والے ذمہ دار عناصر کو نکیل نہیں ڈالی جائے گی تو یہ علاقے تباہ ہو جائیں گے، سرحدی علاقوں سے منشیات فروشی اور اسمگلنگ کا دھندہ بند کرنے کے لیے اے این ایف سخت آپریشن کرے۔