پاکستان تحریک انصاف نے دہشت گردی کے خلاف نئے آپریشن کی مخالفت کردی اور قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔
بائیکاٹ سے پہلے گزشتہ روز پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا اور اسپیکر کو نام بھی بھجوائے۔ سنی اتحاد کونسل کے 14 اراکین کو دعوت نامے جاری کیے گئے تھے۔
پھر پی ٹی آئی نے اچانک شرط لگادی کہ پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی جائے۔ صبح ہوتے ہوتے نئی شرط بھی لگادی کہ بانی پی ٹی آئی کو اجلاس کیلئے پیرول پر رہا کیا جائے۔
جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا کا کہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی کی اس اجلاس میں شرکت ضروری ہے اور اجلاس میں شرکت کیلئے بانی پی ٹی آئی کو پیرول پر رہا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کسی آپریشن کے حق میں نہیں، مسائل کا حل مذاکرات سے نکالا جائے۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کے سیاسی قیادت کے فیصلے کی تائید کی۔
خیال رہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب سمیت پاکستان تحریک انصاف کا کوئی رکن شریک نہیں ہوا۔