بھارت؛ یونیورسٹی کے اندر کھلی جگہ میں نماز پڑھنے پر طالب علم گرفتار

0 11

بھارت کی پولیس نے اترپردیش کے علاقے میرٹھ میں نجی یونیورسٹی کے اندر کھلی جگہ میں نماز پڑھنے پر گرفتار کرلیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ اترپردیش کے علاقے میرٹھ میں قائم نجی یونیورسٹی کے کھلے مقام پر نماز پڑھنے کے الزام میں طالب علم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ خالد پرادھان (خالد میواتی) کو رواں ہفتے یونیورسٹی کے کیمپس میں ہولی کے جشن کے دوران طالب علموں کے ایک گروپ کے نماز پڑھنے کی ویڈیو سامنے آنے پر مقامی ہندو گروپ کے احتجاج کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔

نجی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے خالد پرادھان اور تین سیکیورٹی اہلکاروں کو اس معاملے پر معطل کردیا اور ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے الزام میں خالد پرادھان کے خلاف انتظامی کارروائی کی گئی۔

بھارتی خبرایجنسی کو سرکل افسر صدر دیہت شیو پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ سوشل میڈیا میں آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی کے کیمپس میں نماز ادا کرنے کی ویڈیو گردش کر رہی تھی، اسی بنا پر خالد پرادھان کو گرفتار کیا گیا اور انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

گنگا نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او انوپ سنگھ نے بتایا کہ ایک شہری کارتک ہندو کی شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقدمہ کسی گروپ کے مذہب کی بے عزتی یا مذہبی عقائد کو نشانہ بنانے کے لیے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی اقدام کے حوالے سے بھارتیا نیایا سنہیتا (بی این ایس) سیکشن 299 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2008 کی متعلقہ شقوں کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔

قبل ازیں آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی کے ترجمان سنیل شرما کا کہنا تھا کہ داخلی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ نماز ایک کھلی جگہ ادا کی گئی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کے لیے ویڈیو اپ لوڈ کر دی گئی۔

مقامی ہندو گروپ نے متعلقہ افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور اس کے لیے دلیل دی کہ اس دوران طلبہ کی بڑی تعداد جمع تھی ویڈیو کی گردش کے دوران ہولی کا جشن منایا جا رہا تھا۔

خیال رہے کہ رواں برس ہولی اور رمضان اتفاقاً ایک ساتھ منایا گیا اور رمضان کے دوسرے جمعے کو ہولی کا جشن منایا گیا اور مقام رہنماؤں کے کئی متنازع بیانات سے چند مقامات پر ماحول کشیدہ ہوگیا۔

اترپردیش کی انتظامیہ نے سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے تھے لیکن مذکورہ واقعے کو ناخوش گوار قرار دیا گیا اور مقامی ہندو گروپ نے مسلمانوں کی جانب سے نماز پڑھنے کے خلاف احتجاج کیا اور یہاں تک کہ مقدمہ درج کرلیا گیا اور طالب علم کو جیل بھی بھیج دیا گیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.