امریکا میں ایک تھرڈ پارٹی کمپنی کی سنجیدہ نوعیت کی غلطی نے ایک بڑے امریکی بینک کے نامعلوم تعداد میں صارفین کے سوشل سیکیورٹی نمبر اور دیگر نجی معلومات افشا کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بینک آف امیریکا نے اپنے صارفین کو مطلع کیا ہے کہ خفیہ دستاویزات ایک کھلے کنٹینر میں رہ جانے کی وجہ سے ان کے نام، اکاؤنٹ تفصیلات، پتے، رابطے کی معلومات، تاریخِ پیدائش، سوشل سیکیورٹی نمبر اور دیگر حکومتی شناختیں افشا ہوگئی ہیں۔
بینک کا کہنا ہے کہ اس خلاف ورزی کی ذمہ داری ’ڈیٹا کو تلف‘ کرنے والے تھرڈ پارٹی ادارے پر عائد ہوتی ہے۔
بینک حکام کے مطابق 30 دسمبر 2024 کو ایک بے نام فنانشل سینٹر سے دستاویزات اٹھانے اور سیکیورٹی مقاصد کی غرض سے ان کو تلف کرنے کے لیے اس کمپنی کی خدمات لی گئیں تھیں۔
جاری کیے گئے ایک بیان میں بینک کا کہنا تھا کہ کچھ دستاویزات کو فنانشل سینٹر کے باہر موجود محفوظ کنٹینرز کے باہر پایا گیا۔
بینک آف امیریکا نے تاحال اس متعلق نہیں بتایا ہے کہ ڈیٹا کی اس خلاف ورزی سے کتنے صارفین متاثر ہوئے ہیں۔ رواں برس ماہ جنوری کے مطابق بینک آف امیریکا 6 کروڑ 90 لاکھ امریکی صارفین اور چھوٹے کاروبار کو مالی سروسز مہیا کر رہا تھا۔