ام المومنین حضرت خدیجہ (س) کا انمول تحفہ

0 6

سحرعالمی نیٹ ورک حضرت خدیجہ (س) کی وفات کی مناسبت سے اپنے سامعین، ناظرین اور کرم فرماؤں کو تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔

ام المومنین حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا نے زمانے کو خاتون جنت حضرت فاطمہ (س) کی شکل میں تحفہ دیا اور اسلام و بانی اسلام کا تحفظ اپنی جان و مال لٹا کرکیا ۔

رسول خدا حضرت محمد مصطفی (ص) کی غمگسار ام المومنین حضرت خدیجہ(س) دس رمضان المبارک کو وفات پا گئیں۔

خاتم الانبیاء رحمت للعالمین سیدعالم نور مجسم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ترسٹھ سالہ حیات طیبہ میں اگرچہ اپنوں اور اغیار کی طرف سے کئی مصیبتیں، مشکلات، پریشانیاں، مصائب، رکاوٹیں اور سختیاں دیکھیں اور برداشت کیں لیکن ان میں غالب اکثریت پر حزن و ملال اور دکھ و اضطراب نہیں فرمایا بلکہ ہنسی خوشی اور اسلام کی ترویج و فروغ کا ہدف سامنے رکھتے ہوئے قبول فرماتے رہے۔

حضرت خدیجۃ الکبری نے بعثت کے دسویں سال دس رمضان المبارک کو وفات پائی ۔اس وقت ان کی عمر ۶۵ برس تھی – نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے جسد خاکی کو اپنے ہاتھوں سے مکہ کے ابوطالب نامی قبرستان میں سپرد خاک کیا – حضرت خدیجہ کی وفات نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بےحد غمزدہ کیا اور اس سال کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ” عام الحزن ” یعنی غم کا سال قرار دیا ۔

حضرت خدیجہ (س) اپنے وقت کی سب سے مالدار خواتین میں شمار ہوتی تھیں ۔ انہوں نے اپنی دولت کو ضرورت مندوں اور نیکی کے کاموں میں خرچ کیا۔

حضرت خدیجہ(س) کے معروف القاب طاہرہ، سیدہ نساء القریش، ام المؤمنین، مرضیہ، مبارکہ، ام الیتامی، صدیقہ اور زکیہ ہیں۔

سحرعالمی نیٹ ورک حضرت خدیجہ (س) کی وفات کی مناسبت سے اپنے سامعین، ناظرین اور کرم فرماؤں کو تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.