غزہ میں جنگ و جارحیت کا خاتمہ، اسرائیلی فوج کا انخلا اور تعمیر نو، پاکستان کی او آئی سی میں تجاویز

0 6

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے غزہ کی صورتحال پر مسلم امہ کو یکجا مؤقف اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے مستقل جنگ بندی کے لیے پاکستان کی تجاویز پیش کر دیں۔

او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا غزہ میں عورتوں اور بچوں سمیت 48 ہزار فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے، عبادت گاہیں، اسکول، اسپتال اور تجارتی مراکز ملبہ بن چکے ہیں، فلسطین کی موجودہ صورتحال مسلم دنیا کی فوری ردعمل کی طلب گار ہے۔

ان کا کہنا تھا پاکستان جنگ بندی کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ صرف مستقل امن سے ممکن ہے، غزہ میں انسانی امداد ایک بار پھر روکی جا چکی ہے، رمضان المبارک میں اس طرح کا ظلم شدید مذمت کے قابل ہے، امداد کی ترسیل کو روکنا جنگی جرائم میں شمار ہوتا ہے، غزہ کے عوام کی بقا امداد کی ترسیل سے ہی ممکن ہے۔

او آئی سی ہر اس تجویز کو رد کرے جو فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کیلئے ہو: اسحاق ڈار
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا جنگ کے دوبارہ آغاز اور جبر کے لیے اسرائیلی خواہش کو متحد ہو کر روکنا ہو گا، مغربی پٹی پر اسرائیلی اقدامات جاری رہنے تک امن کا اقیام ممکن نہیں، مقبوضہ فلسطین میں ظلم و جبر اور ناانصافیوں کو فوری روکنا ہوگا، مسلم امہ واضح کرے کہ فلسطینیوں کو غزہ یا مغربی پٹی سے بے گھر کرنا نسل کشی ہے، فلسطینی عوام کو اپنے علاقوں سے نکالنا نسل کشی کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم ہر اس تجویز کو رد کرے جو فلسطینی کو بے گھر کرنے کیلئے ہو، او آئی سی کسی بھی ایسے ایجنڈے کےلیے متحد ہوجائے۔

ان کا کہنا تھا سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کیلئے اسرائیلی وزیر اعظم کی اشتعال انگیز تجویز قابل مذمت ہے، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، مسلم امہ کے لیے ایک فیصلہ کن لمحہ ہے، فلسطینی عوام ہمدردی کے بیانات نہیں بلکہ مضبوط اقدامات چاہتے ہیں، ہم اپنے الفاظ نہیں بلکہ اقدامات سے پہچانے جائیں گے۔

پاکستان کی تجاویز
اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے اجلاس میں تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ 3 نکاتی جنگ بندی معاہدے پر فوری عملدرآمد کیا جائے، جنگ کا مستقل خاتمہ ممکن بنایا جائے اور انسانی امداد کی ترسیل اور تعمیر نو کا جامع منصوبہ فوری یقینی بنایا جائے۔

وزیر خارجہ نے یہ تجویز بھی دی کہ غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا ممکن بنایا جائے، مغربی پٹی میں اسرائیلی جارحیت فوری ختم کی جائے، فلسطینیوں کو فوری اور بغیر رکاوٹ انسانی امداد یقینی بنائی جائے، فلسطینیوں کو جبری بے گھر کرنا سرخ لکیر گردانا جائے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.