ریاست مخالف پروپیگنڈا کیس، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے25 افراد کو دوبارہ طلب کرلیا

0 14

سوشل میڈیا پرریاست مخالف پروپیگنڈے کے کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے پاکستان تحریک انصاف کے 25 افراد کو دوبارہ طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق 7 مارچ کو جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے 25 افراد کو طلب کیا تھا لیکن بیرسٹرگوہر، رؤف حسن اور شاہ فرمان جی آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے 5 گھنٹے تفتیش کی، شاہ فرمان نے جے آئی ٹی کے سامنے نامناسب رویہ اختیار کیا۔ ذرائع نے بتایاکہ جے آئی ٹی نے شاہ فرمان سے کچھ اضافی اور سخت سوالات بھی کیے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں اورسوشل میڈیا ٹیم کو 11 مارچ کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے اور طلب کیے گئے رہنماؤں میں سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، فردوس شمیم نقوی شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، عالیہ حمزہ، شہباز شبیر، شیخ وقاص، کنول شوذب، تیمورسلیم، اسد قیصر، شاہ فرمان، آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہرمشوانی اور نعمان افضل کو طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جبران الیاس، سلمان رضا، ذلفی بخاری، موسیٰ ورک اورعلی ملک کوبھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے، ان افراد کے خلاف تحقیقات ریاست مخالف پروپیگنڈے کے حوالے سے کی جارہی ہیں۔

خیال رہے کہ آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دی گئی تھی، جے آئی ٹی کا مقصد ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی تجویز کرنا ہے۔

کے پی حکومت آئے دن اسلام آباد پر چڑھائی کی تیاری کرتی ہے، پرویز خٹک مؤثر کردار ادا کرسکتے ہیں: رانا ثنا
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت آئے دن اسلام آباد پر چڑھائی کی تیاری کرتی ہے، میرا خیال ہے کہ کے پی میں مشیر داخلہ پرویز خٹک مؤثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ پرویز خٹک خیبرپختونخوا کے بھاری بھرکم اور مؤثر شخصیت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت آئے دن اسلام آباد پر چڑھائی کی تیاری کرتی ہے، میرا خیال ہے کہ کے پی میں پرویز خٹک مؤثر کردار ادا کرسکتے ہیں اور سننے میں آرہا ہے کہ عید کے بعد دوبارہ سے ان کا پروگرام بن رہا ہے۔

رانا ثنا کا کہنا تھاکہ بجائے کام کرنے کے انھوں نے پورا زور اسلام آباد چڑھائی پر لگایا ہوا ہے، کے پی کے حوالے سے پرویز خٹک کے لانے کے مثبت اثرات ہوسکتے ہیں، پرویز خٹک کے لانے میں وہ سوچ بھی ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے سوال ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا مزید کہا تھاکہ ہمیشہ کہا ہے یہ اتحادی حکومت ہے کبھی ن لیگی حکومت کا دعویٰ نہیں کیا، پیپلزپارٹی ہر مشاورت میں شامل ہوتی ہے، وزیراعظم شہبازشریف نے سو دن بعد کابینہ میں اضافہ کا عندیہ دیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں مشیر وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ٹرمپ سے متعلق جو کہا جارہا تھا کہ یہ ہوجائے گا وہ ہوگا ایسا کچھ نہیں ہونا تھا، امریکی صدر ٹرمپ کا کچھ پتا نہیں چلتا کل کوئی اور بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اعتماد کی وجہ معیشت کی بہتری ہے، اڈیالا جیل میں موجود شخص کے ساتھ معاملہ فہمی کرنا آسان کام نہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی وزیراعظم نے سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک کو مشیر برائے داخلہ مقرر کیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.