آئی ایم ایف سے مذاکرات کی شروعات اچھے انداز میں ہوئی، وزیرخزانہ

0 10

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی شروعات اچھے انداز میں ہوئی ہے، ہم اچھے نتیجے کیلیے پرامید ہے، عدالتوں میں پھنسے ہوئے اربوں روپے کے ٹیکسز کی ریکوری کی صورت میں رواں مالی سال کے دوران ٹیکس خسارہ ایک ہزار ارب روپے سے کم رہے گا۔

حکومت عدالتوں میں پھنسے ہوئے اربوں روپوں کے ٹیکس کی ریکوری کو یقینی بنانے کیلیے متعدد اقدامات کرے گی۔

منگل کے روز آئی ایم ایف سے مذاکرات کے رسمی آغاز کے بعد ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جاری بات چیت کے دوران اگلے بجٹ پر بھی بات کی جائے گی، تاکہ کچھ شعبوں میں ریلیف دینے کو ممکن بنایا جاسکے۔

انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پیر کو کراچی میں پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور پاکستان بزنس کونسل سے بھی نتیجہ خیز میٹنگز کی ہیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ فروری تک ٹیکس خسارہ 450 ارب روپے رہا ہے، تاہم جون تک اس خسارے میں مزید اضافہ ہونے کا امکان نہیں ہے۔

تاہم پالیسی اقدامات پر ناقص عملدرآمد کی وجہ سے مزید 540 ارب روپے کا خسارہ متوقع ہے، کیوں کہ حکومت تاجروں اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی مضبوط لابی کو کچلنے میں ناکام رہی ہے، اس طرح کم معاشی گروتھ، تاجروں اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکسز کے عدم نفاذ، اور زیادہ تخمینوں کی وجہ سے مجموعی طور پر 990 ارب روپے کا شارٹ فال ہوسکتا ہے۔

تاہم آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ اس شارٹ فال کو عدالتوں میں مقدمات کی صورت میں پھنسے ہوئے ٹیکسز کی ریکوری کو ممکن بنا کر کم کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے بھی ملاقات کی ہے، جس میں حکام نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ عدالتوں میں 4 ہزار ارب روپے کے ٹیکس معاملات پھسنے ہوئے ہیں، جن میں سے 300 ارب روپے ملنے کی امید ہے، جبکہ مزید 100 ارب روپے سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکس کم کرکے حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.