وکٹیں گرنے کے باعث آسٹریلیا 280 یا 290 رنز نہیں بنا سکا

0 14

ایاز خان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ ہوا یہ ہے کہ اس کی پارٹنر شپس لگی ہیں، لگ رہا تھا کہ وہ 280 یا 290 اسکور بنا لے گی لیکن جیسے ہی تیز کھیلنے کی کوشش کی وہاں ان کی وکٹ گر جاتی تھی اور یہ اسکور نہیں بن سکا.

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہرحال میچ دلچسپ ہے، پاکستانیوں کی خواہش ہے کہ انڈیا ہار جائے اور فائنل لاہور میں ہو جائے.

تجزیہ کار زاہد مقصود نے کہاکہ جب سے یہ ٹورنامنٹ شروع ہوا ہے بہت سی چیزیں انڈیا کے فیور میں جا رہی ہیں، انڈین ٹیم نے دبئی میں ڈیرہ ڈال رکھا ہے، انھوں نے نہ ٹریول کیا نہ مختلف کنڈیشنز میں کھیلے، وہیں پر پریکٹس کر رہے ہیں، وہیں پر سیمی فائنل کھیل رہے ہیں، انڈین ٹیم کو اس کا ایڈوانٹیج حاصل ہے، آسٹریلین ٹیم سیمی فائنل میں اپنے پانچ مین کھلاڑیوں سے محروم ہے ان کا مین اٹیک ہی نہیں ہے.

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل نے کہاکہ میرے خیال میں آسٹریلیا نے بھی پاکستان والی غلطی کی، ایک وقت وہ زیادہ محنت کیے بغیر290 کے قریب آرام سے پہنچ رہا تھا جیسے ہی اسمتھ آؤٹ ہوا وہ میرے خیال میں 300 سے زیادہ رنز کا سوچنا شروع ہو گئے چونکہ انڈین بیٹنگ لائن اپ کا پریشر ہے.

تجزیہ کار سلیم خالق نے کہا کہ مجھے ٹف مقابلہ تو لگ رہا ہے لیکن مجھے تھوڑا سا یہ بھی لگ رہا ہے کہ قسمت آسڑیلیا کا ساتھ دے رہی ہے، ایک دم ڈرامائی تبدیلی آسکتی ہے ان کو بہت زیادہ چانس ملے ہیں، اسمتھ کے ساتھ ایسا بھی ہواکہ وہ بولڈ ہو گئے لیکن بیلز نہیں گریں، کوہلی ابھی تک کھیل رہا ہے.

تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے کہا کہ انڈیا کو 265 رنزکاجو ٹارگٹ ملا ہے اس کے ابھی تک تو دو ہی کھلاڑی آؤٹ ہوئے ہیں، کوہلی ایسا کھلاڑی ہے جو ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا سکتا ہے، آسڑیلیا کی باؤلنگ میں سمجھتا ہوں کہ زیادہ مضبوط نہیں ہے اگرچہ انھوں نے شروع میں 2 وکٹیں حاصل کر لی ہیں لیکن اس کے باوجود کوہلی ایک ایسا کھلاڑی ہے جو کھڑا رہا تو فتح دلوا سکتا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.