بھارتی کھلاڑیوں نے چمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں کالی پٹیاں کیوں باندھ رکھی تھیں؟

0 11

بھارت کی ٹیم نے چمپیئنز ٹرافی میں ناقابل شکست رہتےہوئے پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو باآسانی ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی جبکہ کھلاڑیوں نے بازووں پر کالی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں۔

بھارت کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میچ میں بہترین بولنگ اور بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور پہلے حریف ٹیم کو بیٹنگ کے شعبے میں محدود کردیا اور پھر ان کی بولنگ کو بھی ناکام بنا کر اپنا ہدف حاصل کرلیا۔

چمپیئنزٹرافی کے سیمی فائنل میں بھارتی کھلاڑیوں نے ممبئی میں ڈومیسٹک کرکٹ کے ہیرو مانے جانے والے پدماکر شیوالکر کی 84 سال کی عمر میں انتقال پر ان کے اعزاز میں بازوؤں پر کالی پٹیاں باند لی تھیں۔

پدماکر شیوالکر کو بھارت کی ڈومیسٹک کرکٹ کی تاریخ میں بڑا نام مانا جاتا ہے اور ممبئی کی جانب سے کھیلتےہوئے رانجی ٹرافی کو کئی ٹائٹلز بھی دلائے، وہ 1965 سے 1977 کے دوران رانجی ٹرافی میں ممبئی کی ٹیم کا حصہ رہے۔

کرکٹ کے لیے شان دار خدمات پر صرف بھارت کے موجودہ کرکٹر ہی نہیں بلکہ سابق اسٹارز نے بھی پدماکر شیوالکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔

بھارتی کھلاڑیوں نے بی سی سی آئی کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے شیوالکر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آسٹریلیا کے خلاف چمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں کالی پٹیاں باندھیں۔

بی سی سی آئی نے بیان میں رانجی ٹرافی کے سابق اسٹار کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، جو ضعیف العمری کے باعث 3 مارچ کو انتقال کر گئے ہیں۔

بائیں ہاتھ کے اسپنر شیوالکر نے کئی سابق کھلاڑیوں کو بھی ملک کی نمائندگی کے لیے تربیت دی جبکہ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 124 میچوں میں 19.69 کی اوسط سے 589 وکٹیں حاصل کیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.