ایسی قبر کھو دینگے جس سے دہشتگردی کا ناسور دوبارہ سر نہیں اٹھائے گا: وزیراعظم

0 5

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسی قبر کھو دیں گے جس سے دہشتگردی کا ناسور دوبارہ سر نہیں اٹھائے گا۔

اسلام آباد میں رمضان پیکیج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا قلع قمع کیا جائے گا، اس ناسور کا خاتمہ کیا جائے گا، ایسی قبر کھو دیں گے کہ دوبارہ اس ناسور کا نکلنا ممکن نہیں ہوگا، ہب اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اس ناسور کو دفن نہیں کر دیتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق کی شہادت اور دیگر پاکستانیوں کی شہادت المناک واقعہ ہے، یہ قدیم جامعہ ہے جہاں اسلامی و عصری تعلیم فراہم کی جاتی ہے، یہ سچے پاکستانی ہیں، اس واقعے پر قوم افسردہ ہے، ہم اس دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، امید ہے خیبرپختونخوا حکومت ان قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، اس امن کے لیے 80 ہزار پاکستانیوں نے جانوں کی قربانیاں دیں، امن لانے کے لیے افواج پاکستان کے افسران و جوانوں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تاہم ایک بار پھر دہشت گردی سر اٹھاچکی ہے، اس کی وجوہات ہم سب جانتے ہیں لیکن اس وقت میں اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا۔

شہباز شریف نے کہا کہ اربوں اور کھربوں روپے کے محصولات جو ریاست پاکستان نے وصول کرنے ہیں وہ مختلف عدالتوں اور فورمز پر زیر التوا ہیں، 2022 اور 2023 میں ڈالر آسمانوں سے باتیں کر رہا تھا، اس وقت بینکوں نے ونڈ فال پرافٹ بنایا، ہم نے ان پر ونڈ فال ٹیکس لگایا لیکن ان بینکوں نے سٹے آرڈرز لے لیے۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے جج نے ایک سٹے آرڈر ختم کیا تو گورنر سٹیٹ بینک ایک ہی دن میں 23 ارب روپے بینکوں سے نکال کر خزانے میں لے آئے، یہ ابھی صرف ابتدا ہے، ہم اربوں روپے منافع بنانے والے بینکوں سے نکلوائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سال 20 ارب روپے کی خطیر رقم رمضان پیکیج کے لیے مختص کی گئی ہے جس کے ذریعے 40 لاکھ پاکستانی خاندان مستفید ہوں گے، پچھلے سال یہ رقم 7 ارب روپے تھی، اس بار تقریباً رقم میں 200 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ رمضان پیکیج پورے پاکستان کے لیے بلاتفریق متعارف کروایا گیا ہے، کراچی سے گلگت تک تمام صوبوں کے شہروں، آزاد جموں و کشمیر کے مستحق خاندانوں کو اس پیکیج میں شامل کیا گیا ہے، اس پیکیج کو شفاف بنانے کے لیے سٹیٹ بینک، نادرا، ٹیک اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، میں ان تمام اداروں کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے محنت کرکے رمضان پیکیج مستحق لوگوں تک پہنچانے میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم یوٹیلیٹی سٹورز سے جان چھڑوا رہے ہیں، انہیں بہتر بنا کر ان کی نجکاری کی جائے گی، اس سال رمضان پیکیج کے لیے لائنیں نہیں لگیں گی بلکہ با عزت طور پر لوگوں کو ڈیجیٹل والٹ سے ریلیف مل جائے گا، یوٹیلیٹی سٹورز میں بدترین کرپشن کی جاتی تھی، اب نظام بن چکا ہے، اس رمضان پیکیج کی نگرانی بھی کی جائے گی۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ عوام کے لیے ملک کے اداروں کی کوشش قبول فرمائے، رمضان کی برکت سے پاکستان سے دکھ، تکالیف اور پریشانیوں کا خاتمہ ہو، پاکستان پائندہ باد۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.