شام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور صیہونی فوجی دستوں کی شام کے صوبۂ قنیطرہ میں پیش قدمی
المیادین نیٹ ورک کے مطابق اسرائیلی قابض فوج جنوبی شام میں قنیطرہ کے مشرقی مضافات میں واقع تل المسحرہ فوجی علاقے کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق تل المسحرہ فوجی علاقے میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں کہ جو اسرائیلی فوج کی جانب سے تھی- ارنا کے مطابق 27 فروری کی صبح اسرائیلی فوج مشرقی صوبہ قنیطرہ کے گاؤں صیدا الجولان سے گزرنے کے بعد صوبہ درعا کے مغربی علاقوں میں داخل ہوئی اور ان علاقوں کے باشندوں کو دھمکی آمیز پیغامات میں رہائشیوں سے کہا کہ وہ کچھ علاقے خالی کر دیں۔
مقامی ذرائع نے اعلان کیا کہ ان علاقوں کے مکین اپنے گھر خالی کر رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے زمینی دستے نے صوبہ درعا میں پیش قدمی کرتے ہوئے مغربی شام میں واقع گاؤں "البکر” اور تسیل نامی علاقے کے قریب ایک فوجی چھاؤنی میں داخل ہوگئے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جنوبی شام اور دمشق کے نواحی علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کے تازہ فضائی اور زمینی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری اور اسلامی ممالک سے اس جارحیت کی مذمت، فیصلہ کن ردعمل اور صیہونی حکومت کی لاقانونیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب خلیج فارس تعاون کونسل نے بھی شام پر صہیونی حکومت کے جارحانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی نے ان حملوں کو بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملے علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
خلیج فارس تعاون کونسل نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان حملوں کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔