فون سے خارج ہونے والی تابکاری شعاعیں دل کیلئے کیا واقعی نقصان دہ ہیں؟

0 4

کچھ لوگوں میں یہ بات مشہور ہے کہ موبائل فون دل کے پاس رکھنے سے اس سے مخروج تابکاری شعاعیں دِل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

لیکن دل کی دھڑکن اور اس کے تغیر پر موبائل سے نکلنے والی تابکاری شعاعوں کے اثرات ہوتے بھی ہیں یا نہیں، اس بارے میں سائنس کیا کہتی ہے، درج ذیل اس حوالے سے بات کی گئی ہے۔

کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ فونز سے برقی مقناطیسی تابکاری (ای ایم آر) کی طویل نمائش دل کی دھڑکنوں کی شرح تغیر کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ تناؤ اور خود مختار اعصابی نظام کے کام سے منسلک ہے۔

2013 کے ایک مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ طویل مدتی موبائل فون کا استعمال بعض افراد میں دل کی دھڑکن کو تبدیل کر سکتا ہے خاص طور پر وہ لوگ جو پہلے سے دل سے متعلقہ طبی حالت میں مبتلا ہیں۔

چند تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ای ایم آر کی نمائش دل پر آکسیڈیٹیو تناؤ کو بڑھا سکتی ہے اور سوزش میں حصہ ڈال سکتی ہے جو دل کی بیماری کے لیے ایک ممکنہ خطرے کا عنصر ہے۔

تاہم یہ مطالعات اکثر اعلی تابکاری کی سطح سے نمائش پر مبنی ہیں جو ایک عام فون کی تابکاری شعاعوں سے کہیں زیادہ ہے۔

براہ راست دل کو پہنچنے والے نقصان کا کوئی مضبوط شواہد نہیں ہیں

زیادہ تر مطالعات اس بات کے حتمی ثبوت نہیں دکھاتے کہ موبائل فون کی تابکاری براہ راست دل کی بیماری یا دل کے دورے کا سبب بنتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور ایف سی سی جیسی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سیل فون کے استعمال اور شدید قلبی مسائل کے درمیان کوئی ثابت شدہ تعلق نہیں پایا گیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.