علمائے کرام، دین اسلام اور سماجی امن کے محافظ ہیں،شیخ ناصری
نمائندہ آیت اللہ العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) و سربراہ شوریٰ علمائے جعفریہ پاکستان علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ علمائے کرام دین اور سماجی امن کے محافظ ہیں۔ ان کی ذمہ داریاں نہ صرف مذہبی رہنمائی فراہم کرنے تک محدود ہیں بلکہ معاشرتی اور اخلاقی بہتری کے لیے بھی اہم کردار ادا کرنا ضروری ہے۔
علمائے کرام کا سب سے اہم اور بنیادی کام لوگوں کو دین کی صحیح تعلیم دینا ہے،دین کی بنیادوں کو سمجھانا، اور مسلمانوں کو دین پر عمل کرنے کی ترغیب دینا شامل ہے تاکہ ایک پُرامن معاشرہ قائم ہو کیونکہ قرآن کا فیصلہ ہے کہ ’’دین میں کوئی جبر نہیں‘‘ یعنی اسلام امن کا دین ہے۔
علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ علمائے کرام کا ایک اور اہم کردار لوگوں میں محبتیں بانٹنا، رواداری، اور بھائی چارہ قائم کرنا ہے تاکہ لوگ تشدد، دہشت گردی، اور نفرت سے دور رہ سکیں۔
علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ تشدد اور ہرطرح کا تعصب خواہ لسانی ہو یا مذہبی پہلے افراد پھر پورے معاشرے کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیتا ہے۔نفرت ، تعصب اور فرقہ وارانہ شدت پسندی ایک ہی مکتب فکر میں موجود ہے جس نے معاشرے کو ہر طرح سے جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ۔عقائدیا سیاست کی بنیاد پر برتری کا احساس بھی زہرقاتل ہے جس کا خاتمہ ناگزیر ہے اتحاد کی راہ ہموار کرنے کیلئے تعصب اورگھٹن زدہ ماحول سے نجات حاصل کرنا ہو گی۔
علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ امن کا پیغام ہر جگہ پر پہنچایا کیونکہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے اس ملک کی مٹی کا قرض ہم پر موجود ہے جو آپس میں اتحاد قائم کر کے اُتارا جاسکتا ہے۔