غزہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

0 6

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ منصوبے کے اعلان اور اسرائیل کی طرف سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے بعد اب غزہ جنگ بندی معاہدہ بھی خطرے میں پڑ گیا۔

مصری سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ثالث کاروں نے جنگ بندی بات چیت امریکا کی طرف سے معاہدے کا تسلسل برقرار رکھنے کا اشارہ ملنے تک مؤخر کر دیں۔

حماس نے ثالث کاروں کو بتایا کہ اسرائیل مرحلہ وار جنگ بندی معاہدے پر سنجیدہ نہیں۔

حماس کا کہنا ہے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے اعلان کے بعد جنگ بندی کے لیے امریکا کی ضمانتیں برقرار نہیں رہیں۔

رپورٹس کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت ہو رہی تھی۔

مصری سکیورٹی ذرائع کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کے ثالث کاروں کو معاہدہ ختم ہونے کا خدشہ ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ قطر، امریکا اور مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ بند ہوئی۔

ادھر پیر کو اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر حماس نے یرغمالیوں کی رہائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں یرغمالیوں کی رہائی روکنے کا اعلان کیا۔

خیال رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنےکا اعلان کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلےگا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

ٹرمپ نے کہا تھاکہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقےکے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کی مخالفت کی ہے اور دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.