اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کو اس بات سے کوئی سروکار نہیں تھا کہ عوام کو سہولت فراہم کی جائے، اگر عوام کی تکلیف کا احساس ہوتا تو یہ منصوبہ چار گھنٹے بھی تاخیر کا شکار نہ ہوتا۔
پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے کا اصل تخمینہ 16ارب روپے تھا جسے 2018 میں آپریشنل ہونا تھا لیکن حکومت بدلی تو بدقسمتی سے یہ منصوبہ 4سال تعطل کا شکار رہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تخمینے میں اضافے سے سود کی رقم بڑھ گئی اور میٹروبس منصوبے کا حلیہ بگاڑ دیا گیا، یہ تحفہ 2017 میں میاں نواز شریف نے عوام کو تحفہ دیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے میں تعطل کی کوئی وجہ نہیں تھی لیکن سابق وزیراعظم کے پاس ہیلی کاپٹر اور وزراء کے پاس بلٹ پروف گاڑیاں تھی، جبکہ وزراء کے پاس وقت نہیں تھا کہ اس میٹرو بس کو چلاتے کیونکہ اس میں مزدور نے، استاد نے، طالب علم نے بیٹھنا تھا، ان کو کیا غرض تھی کہ غریب کے بچے نے اسکول جانا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ قوم کے لیے کام کرتے ہیں وہ ہمارے سر کے تاج ہیں اور جو لوگ قوم کے لیے کام نہیں کرتے ان کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ رمضان میں میٹرو سروس مفت کی جا رہی ہے، مسافر اس بس میں فری سفر کر سکیں گے اور ان پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بد قسمتی سے ملکی اخراجات قرضوں سے چلا رہے ہیں، دفاع کے اخراجات کو بھی قرضوں سے پورا کیا جاتا ہے اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو قرضوں کے حصول سے پورا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو اڑھائی سال میٹرو اورنج لائن میں تاخیر بھی کیسز کی وجہ سے ہوئی تھی لیکن پی ٹی آئی عدالت میں کرپشن کا ایک دھیلا ثابت نہیں کرسکی، ہوش و حواس میں قوم سے کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین نے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، ہم ترک صدر اور عوام کے بھی شکر گزار ہیں۔ سی پیک پاکستان کے لیے گیم چینجر ہے اور ہوگا، میٹرو بس منصوبے میں ترکی اور چین کی شرکت پر مشکور ہیں۔
اس سے قبل، وزیر اعظم شہباز شریف نے پشاور موڑ تا اسلام آباد میٹرو بس سروس کا افتتاح کیا۔