وزارت خزانہ نے پہلی ششماہی کی معاشی رپورٹ جاری کردی

0 6

پہلی ششماہی میں ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں اضافہ ہوا، وزارت خزانہ نے پہلی ششماہی کی معاشی رپورٹ جاری کردی۔

رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے مالی ذخائر میں اضافہ ہوا اور روپے کی قدر میں استحکام رہا، سرمایہ کاری میں کمی اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 29.3 فیصد کا اضافہ ہوا، برآمدات میں 9.8 فیصد اور درآمدات 14.5 فیصد کا اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور اسٹیٹ بینک کے مالی ذخائر 11.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، ایف بی آر محصولات میں 35.1 فیصد کا اضافہ ہوا۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 32.5 فیصد کی کمی ہوئی، نان ٹیکس آمدنی میں پانچ ماہ میں 94.5 فیصد اضافہ ہوا، زرعی شعبے کو قرض میں پانچ ماہ میں 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔

وزارت خزان کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں چھ ماہ میں 3.81 فیصد کی کمی ہوئی۔

ملکی معیشت نے مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں بہتری کی طرف سفر جاری رکھا، رواں سال جی ڈی پی گروتھ میں 2.5 فیصد اضافہ ہوا، مضبوط میکرواکنامک مینجمنٹ، افراط زر پر قابو پانے کے موثر اقدامات سے معیشت میں مثبت روانی پیدا ہوئی۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داخلی و بیرونی مالی اکاؤنٹس کے اضافی استحکام سے بھی معیشت میں مثبت روانی پیدا ہوئی، پہلی ششماہی میں افراط زرکی شرح پچھلے سال کے 28.8 فیصد سے گر کر 7.2 فیصد کی شرح پر آ گئی۔

رپورٹ کے مطابق عالمی قیمتوں میں کمی، مستحکم ایکسچینج ریٹ، حکومتی پالیسیوں کے باعث افرط زر میں کمی ممکن ہوئی، پالیسی اصلاحات، مانیٹری نرمی اور مالیاتی امور میں نظم و ضبط نے پائیدار معاشی رفتار کی مضبوط بنیاد فراہم کی۔

وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2024 میں زرعی شعبے کی ترقی میں 6.2 فیصد اضافہ ہوا، زرعی شعبے کی نمو میں سرمایہ کاری،زرعی قرضوں میں اضافے اور مناسب موسمی حالات نے کردار ادا کیا۔

صنعتی شعبے کی کاردگی کے نتائج میں ملے جلے رحجانات رہے، ٹیکسٹائل کے شعبے میں بتدریج بہتری سامنے آ رہی ہے، خدمات کے شعبے میں بھی مثبت بہتری کے اثرات جاری رہنے کا قوی امکان ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.