اسرائیلی فوج نے غزہ سے ہزاروں فلسطینیوں کی لاشیں بھی چُرا لیں
غزہ: سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ جنگ کے دوران محصور پٹی سے ہزاروں فلسطینیوں کی لاشیں بھی چرا کر لے گئی۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کی جانب سے غزہ جنگ کے 470 دنوں کے دوران ہونے والے نقصانات کے دل دہلا دینے والے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے 46 ہزار 960 افراد کی لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں 17 ہزار 861 بچے اور 12 ہزار 316 خواتین شامل تھیں۔
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے 2 ہزار 92 خاندان مکمل طور پر مٹ گئے جبکہ 4 ہزار 889 خاندانوں کا صرف ایک فرد اس جنگ میں زندہ بچا ہے۔
ایک سال سے کم عمر کے 808 بچے اس جنگ میں شہید ہوئے جبکہ 44 بچے خوراک کی قلت اور 8 شدید سردی کی وجہ سے شہید ہوئے۔ سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے 214 بچے اسی جنگ کے دوران پیدا ہوئے تھے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اس جنگ میں ایک لاکھ 10 ہزار 725 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 15 ہزار زخمیوں کو طویل عرصے تک علاج کی ضرورت ہے۔
زخمی ہونے والے افراد میں 4 ہزار 500 افراد کو جسم کے مختلف اعضا سے محروم ہونا پڑا، ان زخمیوں میں 18 فیصد تعداد بچوں کی ہے۔
اسرائیلی جارحیت کے نیتجے میں زخمی اور شہید ہونے والوں میں 70 فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر کے مطابق اس جنگ کے نتیجے میں 38 ہزار 495 بچے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ 13 ہزار 901 خواتین بیوہ ہوگئی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے جنگ کے 470 دنوں میں غزہ پر ایک لاکھ ٹن بارود برسایا۔
اسرئیلی فوج نے غزہ کے 162 مراکز صحت پر حملے کیے جن میں سے 80 کو ناقابل استعمال بنا دیا جبکہ اسرئیلی فوج نے غزہ کے 34 اسپتالوں پربھی حملے کیے، انہیں آگ لگائی اور ناقابل استعمال بنادیا۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 137 اسکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جبکہ 357 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔
اسرائیلی حملوں میں 12 ہزار 800 طالب علم، 760 اساتذہ اور تعلیمی عملے کے افراد اور 150 اسکالرز، ماہرین تعلیم اور یونیورسٹی پروفیسر شہید ہوئے جبکہ 7 لاکھ 85 ہزار طلبہ تعلیم سے محروم ہوئے۔
اسرائیلی حملوں میں غزہ کی 823 مساجد مکمل تباہ ہوگئیں اور 158 مساجد کو جزوی طور پر نقصان پہنچا جبکہ 3 گرجا گھر بھی اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے۔
اسرائیلی حملوں میں غزہ کے ایک لاکھ 61 ہزار رہائشی یونٹس مکمل طور پر تباہ ہوگئے، 82 ہزار رہائشی یونٹس رہائش کے قابل نہیں رہے جبکہ ایک لاکھ 94 ہزار رہائشی یونٹس کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔
اسرائیلی حملوں سے قبرستان بھی محفوظ نہ رہے اور غزہ کے 60 قبرستانوں میں سے 19 مکمل طور پر یا جزوی طور پر تباہ ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج نے قبرستانوں سے 2300 فلسطینیوں کی لاشیں چرائیں۔