وسطی ایشیائی ممالک گہرے سمندر کی پورٹس میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں: قیصر احمد شیخ

0 4

وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک گہرے سمندر کی پورٹس میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ وزارت بحری امور نے 2024ء میں 90 ارب روپے منافع کمایا، ہم اس کو مزید بڑھائیں گے، ہم گوادر کو آگے بڑھائیں گے، ہماری ریجنل ٹریڈ کم ہے، زیادہ تر تجارت بحری راستوں سے ہوتی ہے۔

قیصر احمد شیخ نے مزید کہا کہ گوادر کو ہم آگے بڑھانا چاہتے ہیں، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ذریعے 90فیصد تجارت ہوتی ہے، کراچی پورٹ ٹرسٹ کی تنخواہیں 11ارب روپے ہیں، پورٹ قاسم نے اس سال 42ارب روپے منافع کمایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن جہاز کم ہونے کے باوجود منافع کمارہی ہے، جب دوسرے ادارے نقصان کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میری وزارت کے ادارے منافع کما رہے ہیں اور ان میں مزید منافع کی صلاحیت موجود ہے، ہم نے 2024ء میں 90ارب روپے منافع حاصل کیا ہے لیکن میں پھر بھی اس پر مطمئن نہیں ہوں، ہم اس کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا کی دیگر معیشتوں میں میری ٹائم کا حصہ بہت زیادہ ہوتا ہے، پوری دنیا ہماری پورٹس کی طرف للچائی نظروں سے دیکھ رہی ہے جس کی دو بڑی وجوہات ہیں، سینٹرل ایشین ممالک نے پچھلے دس سال میں بہت زیادہ ترقی کی ہے لیکن ان کے پاس پورٹ نہیں۔

قیصراحمد شیخ نے مزید بتایا کہ ہمارے ہاں گہرے پانیوں کے پورٹ ہیں جہاں بڑے جہاز لنگر انداز ہوسکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ مواقع دیکھتے ہوئے دنیا کی بڑی معیشتیں ہمارے ساتھ رجوع کررہی ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.