امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
لاس اینجلس شہر میں مختلف مقامات میں لگی آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 27 ہوچکی ہے۔
7 جنوری سے لگی اس بدترین آگ کے باعث 37ہزار ایکڑ سے زائد کا رقبہ جل کر تباہی کے مناظر پیش کررہا ہے۔
تیز ہواؤں میں کمی واقع ہونے سے فائر بریگیڈ کی جانب سے آگ بجھانے کے عمل میں بہتری آئی ہے تاہم آگ پر اب تک مکمل طور پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
دوسری جانب آگ سے تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی کہ جب تک خطرناک مواد کی جانچ کرنے والا محکمہ اپنی تحقیقات مکمل نہیں کرلیتا۔
حکام کا کہنا ہے کہ عمارتوں کے ملبے، راکھ اور گرد میں ایسبیسٹوس، بھاری دھاتیں اور دیگر خطرناک مواد شامل ہوسکتے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ خطرناک اجزا سانس کے ذریعے، جلد پر لگنے سے یا پینے کے پانی میں شامل ہوکر جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔
ملبے کو نامناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے سے ان خطرناک مادوں کے پھیلاؤ کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے جس سے امدادی کارکنوں، رہائشیوں اور ماحول کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔