درجنوں اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں لڑنے سے انکار کردیا

0 5

غزہ میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں اموات اور تباہی اسرائیلی فوجیوں کو نفسیاتی طور پر متاثر کر رہی ہے، حال ہی میں درجنوں اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں لڑنے سے انکار کردیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق تقریباً 200 فوجیوں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہےکہ اگر حکومت جنگ بندی کو یقینی نہیں بناتی تو وہ لڑائی بندکردیں گے۔

اسرائیلی فوجیوں نے 15 ماہ سے جاری غزہ جنگ کے دوران مختلف کارروائیوں کو غیر اخلاقی قرار دیا ہے جب کہ کچھ نے بےگناہ فلسطینیوں کی اموات اور گھروں کی تباہی کی گواہی دی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نےالزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ لڑنے سے انکار کرنے پر فوجی جیل جاسکتے ہیں۔ تاہم خط پر دستخط کرنے والوں کو اب تک حراست میں نہیں لیا گیا۔

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج میں خودکشیوں کے واقعات اور ذہنی دباؤ کی شکایات میں بھی اضافہ دیکھنےکو ملا ہے۔

رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں اقرار کیا تھا کہ ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نےغزہ میں لڑنے سے انکارکیا ہے، فوجیوں نےذہنی دباؤکی وجہ سے جنگی ذمہ داریوں سے دستبرداری اختیارکی، فوجیوں میں خودکشیوں کی تعداد میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی فوجی حکام کا بتانا ہے کہ سال 2024 میں 21 اسرائیلی فوجیوں نے خودکشی کی جب کہ 2023 میں 17 فوجیوں نے خودکشی کی تھی۔

اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق سال 2011 کے بعد ایک بار پھر فوجی خود کو مار رہے ہیں، خودکشی اسرائیلی فوج میں موت کی دوسری سب سے بڑی وجہ بن گئی ہے۔

گزشتہ سال خودکشی کرنے والوں میں 12 ریزروفوجی،7 لازمی سروس کرنے والے فوجی اور 2 کیریئر فوجی شامل تھے جب کہ گزشتہ دو سالوں میں 807 فوجی فلسطینیوں کے خلاف آپریشن میں ہلاک ہوئے۔

واضح رہےکہ اسرائیل کے ہر شہری کو لازمی طور پر دو سال فوج میں نوکری کرنا پڑتی ہے اور جنگ ہونے کی صورت میں ہر اسرائیلی شہری کو محاذ پر جانا پڑتا ہے جبکہ اسرائیلی قوانین کے مطابق جنگ میں لڑنے سے انکار پر شہری کو جیل بھی ہوسکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.