لڑکیوں کی تعلیم وقت کا بڑا چیلنج، مسلم ممالک کو بڑے پیمانے پر کام کرنا ہوگا، وزیراعظم

0 4

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم وقت کا بڑا چیلنج ہے، مسلم ممالک کو اس حوالے سے بڑے پیمانے پر کام کرنا ہوگا۔

اسلام آباد میں ”مسلم معاشروں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع“ کے عنوان سے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب ہوئی۔ اس تقریب میں شرکت کیلئے ملالہ یوسفزئی بھی تشریف لائی ہیں۔

بین الاقوامی کانفرنس میں 47 ممالک کے وزرا، اہم شخصیات اور کئی اداروں و تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ وقت میں درپیش چیلنجز میں ایک اہم لڑکیوں کی تعلیم بھی ہے۔ مسلم ممالک کو اس سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے تمام اقدامات کرنے کے ساتھ تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا ہر معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے اور اس شعبے میں سامنے آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ مشترکہ اقدامات سے غریب ملکوں میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی کو ممکن بنانا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام نے خواتین سمیت معاشرے کے تمام طبقات کے لیے علم حاصل کرنے کی اہمیت بتائی ہے۔ شہباز شریف نے اسلام کے ابتدائی دور میں اس حوالے سے حضرت خدیجہ کی خدمات کا بھی حوالہ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان کی بہن محترمہ فاطمہ جناح نے بھی قیام پاکستان کی جدوجہد میں بھرپور ساتھ دیا۔ اسی طرح بے نظیر بھٹو اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، ہم انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آج مریم نواز پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری خواتین قابل اور ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔ ہماری خواتین بہادر ہیں۔ ارفع کریم نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کا نام روشن کیا، عالمی کانفرنس کا انعقاد ہمارے لیے اعزاز ہے اور اس میں ملالہ یوسف زئی کا شریک ہونا بھی فخر کا باعث ہے۔ وہ ہمت اور عزم کی علامت ہیں۔

دورانِ خطاب وزیر اعظم شہباز شریف نے عربی زبان میں میں بھی کچھ جملے ادا کیے، جس پر شرکا نے تالیاں بجا کر انہیں سراہا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.