لبنان کے نومنتخب صدر جوزف عون نے کہا کہ ہتھیاروں پر اجارہ داری صرف ریاست کی ہوگی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لبنان کے صدر جوزف عون نے ملک کے صدر منتخب ہونے کے بعد لبنانی پارلیمنٹ کے سامنے آئینی حلف اٹھالیا، لبنان کے نئے منتخب صدر جوزف عون نے ہتھیاروں پر اجارہ داری کے ریاست کے حق کی توثیق کی اور دفاعی حکمت عملی پر قومی مکالمے کا مطالبہ کرنے کا عہد بھی کیا۔
پارلیمنٹ کے سامنے اپنی تقریر میں جوزف عون نے کہا کہ معزز نمائندوں نے مجھے صدر منتخب کر کے مجھے عزت بخشی، یہ مجھے حاصل ہونے والا سب سے بڑا اعزاز ہے۔
جوزف عون نے نشاندہی کی کہ لبنان کی تاریخ ہے، ہم ہمت اور ہم آہنگی کی صلاحیتوں کی خصوصیت رکھتے ہیں، چاہے ہم کتنے ہی مختلف ہوں، مشکل کے وقت ہم ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہیں اور اگر ہم میں سے کوئی ٹوٹ جاتا ہے تو ہم سب ٹوٹ جاتے ہیں، انہوں نے لبنان میں سیاسی کارکردگی کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جوزف عون نے کہا کہ میرا عہد لبنانیوں سے ہے، وہ جہاں بھی ہوں ان سے یہ عہد ہے اور اسے پوری دنیا کو سننے دیں کہ آج سے لبنان کی تاریخ میں ایک نیا دور شروع ہوا ہے، میں چارٹر اور قومی معاہدے کی دستاویز کو محفوظ رکھنے اور اداروں کے درمیان منصفانہ ثالث کے طور پر صدر کے مکمل اختیارات کا استعمال کرنے والا پہلا خادم ہوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ایک قوم بنانا چاہتے ہیں تو ہم سب کو قانون اور عدلیہ کی چھتری کے نیچے آجانا چاہئے، کسی ایک فرقے کو دوسرے فرقے پر کوئی ترجیح نہیں ہے۔
جوزف عون کہا کہ عدلیہ میں مداخلت ممنوع ہے، مجرم یا بدعنوان یا کسی مافیا کو کوئی استثنیٰ نہیں ملے گا، کوئی منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ نہیں ہوگی، عون نے اقتدار کی منتقلی کے لیے انتخابی قوانین وضع کرنے اور مستقبل کی حکومتوں پر بھی اس سمت میں کام کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کا عہد کیا۔