جے یو آئی نے وفاق کے بعد صوبوں میں بھی مدارس کی رجسٹریشن کیلئے بل کا مسودہ تیار کر لیا

0 3

جمعیت علمائے اسلام( جے یو آئی) نے وفاق کے بعد صوبوں میں بھی مدارس کی رجسٹریشن کے لیے بل کا مسودہ تیار کر لیا ۔

ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ مجوزہ مسودے کے متن کے مطابق سوسائٹی کے رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2025 کے آغاز سے پہلے مدارس اگر پہلے سے رجسٹرڈ نہیں ہیں تو اس ایکٹ کے تحت 6 ماہ کے اندر اندر رجسٹرڈ ہو سکیں گے۔

جبکہ سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی بل 2025 کے ایکٹ کے تحت یا اس کے قیام کے 1 سال کے اندر اندر اندر رجسٹر ہو سکیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ کہ مجوزہ مسودے کے مطابق جو مدارس پہلے وفاق سے رجسٹرڈ ہیں ان کو رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہے ، جو مدارس رجسٹرڈ نہیں وہ اپنے آپ کو وزارت تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ رجسٹر کروا سکتے ہیں ، ایک دینی مدرسہ جس میں ایک سے زیادہ کیمپس ہوں اس کی ایک ہی رجسٹریشن ہو گی۔

مجوزہ مسودے کے متن کے مطابق دینی مدرسہ آڈٹ رپورٹ جمع کرائے گا ، ہر مدرسہ ایک آڈیٹر کے ذریعے اپنے کھاتوں کا آڈٹ کروانے کا پابند ہو گا ۔مدارس اپنی آڈٹ رپورٹ کی ایک نقل رجسٹرار کو جمع کروانے کے پابند ہوں گے اور کوئی بھی دینی مدرسہ ایسا لٹریچر نہیں پڑھائے گا جو عسکریت پسندی کو فروغ دیتا ہو ۔

مجوزہ مسودے میں کہا گیا ہے کہ کوئی دینی مدارس فرقہ واریت یا مذہبی منافرت نہیں پھیلائے گا، مختلف مذہبی یا مکاتب فکر کے تقابلی مطالعہ یا قرآن پاک، سنت یا اسلامی فقہ میں شامل کسی موضوع کے مطالعہ پر پابندی نہیں ہو گی اور ہر دینی مدرسہ اپنے نصاب میں مرحلہ وار پروگرام کے مطابق مضامین شامل کرے گا۔

مجوزہ مسودے کے مطابق ایکٹ کے تحت دینی مدرسے کو فی الوقت کسی دوسرے قانون کے تحت خود کو رجسٹر کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

واضع رہے کہ صوبوں میں مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان وزیر اعظم سے پہلے ہی رابطہ کر چکے ہیں اور وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمان کو مدارس کی رجسٹریشن پر ہر ممکن یقین دہانی کرائی تھی۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.