وزیر اعلیٰ کے پی نے اپنے خلاف احتجاج کرنے کا طریقہ بتا دیا

0 2

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپنے خلاف احتجاج کرنے کا طریقہ بتا دیا۔

پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا آبادی بڑھ گئی ہے لیکن صوبوں کی تعداد نہیں بڑھائی جا رہی، یہاں لوگ اپنی بادشاہت قائم کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا جب میں غلط کام نہیں کر رہا تو ڈروں کیوں؟ ہمیں اللہ کو جواب دینا ہے، یہ سوچ پیدا کرنی ہو گی، ہم نے کشکول کو توڑنا ہے جس کے لیے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اداروں کو با اختیار کرنا ہے، کے پی پہلا صوبہ ہے جہاں 30 ارب روپے قرضہ اتارنے کیلئے فنڈ مختص کیے گئے ہیں، اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنےکیلئے فنڈز مختص کیے۔

علی امین گنڈا پور نے نرسنگ اور میڈیکل کالج قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اس سال یونیورسٹی آف پشاور کو 50 کروڑ روپے دینا میرا کام ہے، اگر میں نے پیسے نہیں دیے تو میرے خلاف "اووو” کر کے احتجاج کریں۔

انہوں نے پشاور یونیورسٹی کے اساتذہ کی پروموشن کی منظوری دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جامعات میں مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق شعبہ جات کھولیں گے۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے سوال اٹھایا کہ کیا نیب کا ادارہ اس لیے بنا تھا کہ وہ ہمیں ڈرائے اور کام نہ کرنے دے، نیب ہر سال رپورٹ جاری کرتا ہے کہ اس اس بار پاکستان میں اتنی کرپشن ہوگئی، اگر کرپشن ہو رہی ہے تو نیب کیا کر رہا ہے؟ کیا اسے صرف بلیک میلنگ کے لیے بٹھایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا اینٹی کرپشن کا ادارہ کہتا ہے کہ ملک ٹھیک نہیں ہو رہا، اگر ایسا ہے تو پھر ان اداروں میں بیٹھے افسران تنخواہیں کیوں لے رہے ہیں؟ ان کے چکر میں ہم اپنا کام نہیں کر پا رہے، ایسی ترامیم لا رہے ہیں جن سے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔ لوگ ڈرے بغیر اپنا کام کریں، ان اداروں کو کسی کو پکڑنے کے لیے قانون کی ضرورت نہیں، جب پکڑنا ہو تو یہ قانون وغیرہ نہیں دیکھتے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.