نکات تحریری شکل میں ہوں یا نہ ہوں مذاکرات ہونے چاہیے، ترسیلات محدود کرنے کی اپیل برقرار ہے: پی ٹی آئی

0 4

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مطالبات تحریری شکل میں نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات تعطل کا شکار نہیں ہونے چاہئیں۔

چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہرعلی خان نے پارٹی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور کہا کہ حکومت کے خلاف ہماری چارج شیٹ کی فہرست بہت لمبی ہے، بانی پی ٹی آئی نے دو مطالبات پرمذاکرات کا کہا تھا، ایک مطالبہ اسیران کی رہائی اور دوسرا 9 مئی، 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد تیسری میٹنگ ہوگی، مذاکرات ڈیل کے لیے نہیں ملک اور عوام کے لیے کررہےہیں، مذاکرات ہونے چاہیے اور مذاکرات کامیاب ہونے چاہیے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف نے بڑے عرصے بعد ڈائیلاگ کا دروازہ کھولا، اسپیکر نے اتفاق کیا کہ خان سے ملاقات کے بعد تیسری نشست ہو گی، اس قسم کے معاملات کی وجہ سے مذاکرات میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے، نکات تحریری شکل میں ہوں یا نہ ہوں لیکن مذاکرات ہونے چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات محدود کرنے کی اپیل برقرار ہے، سول نافرمانی کی تحریک جاری ہے جسے اوورسیز کے لیے کہا گیا۔

پریس کانفرنس میں عمر ایوب کا کہنا تھاکہ حکومت کی سنجیدگی تب پتا چلے گی جب بغیر بندش ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی، مذاکراتی کمیٹی کے دوسرا سیشن میں اتفاق ہوا کہ ملاقات کروائی جائے گی، انٹیلی جنس ایجنسی کے آلات کے ہوتے ہوئے کھل کر بات نہیں کی جا سکتی، ہمیں اڈیالہ میں آزادانہ ماحول میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں جو اذیتیں برداشت کیں وہ پاکستان کے لیے معاف کیا، مذاکراتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی نے ایجنڈا دیا، پی ٹی آئی کسی سے ڈیل نہیں کرنا چاہتی، قاعدے اور قانون کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور ورکرز کو انصاف ملنا چاہیے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف کسی سے رعایت یا بھیک نہیں مانگ رہی، صرف دباؤ سے آزاد عدلیہ میں فیئر ٹرائل چاہتے ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.